**مکہ مکرمہ میں مقدس مقامات کی زیارت کرتے ہوئے ہم پہنچے اپنی امی جان کی آغوش میں، عشاء کے بعد کا وقت تھا، اور اس دن ۶ ستمبر ۲۰۲۴ تھی اور ان دنوں مکہ مکرمہ میں ماہ ربیع الاول اپنی برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ سایہ فگن ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ مکہ مکرمہ میں میری امی جان کون ہیں؟؟ تو آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ وہ صرف میری ہی نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کی والدہ ہیں جنہیں ہم ام المومنین سیدہ خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ آپ ایک نیک، متقی اور مزاجا شریف الطبع شخصیت تھیں۔ تاجرہ ہونے کے ساتھ آپ کی سخاوت سارے زمانے میں مشہور تھی۔ آپ رضی اللہ عنہا نے پیارے آقاﷺ سے اس قدر محبت کی کہ ہر مشکل وقت میں اور ہر آزمائش میں حضورﷺ کے ساتھ رہتی تھیں اور آپ کی دلجوئی فرمایا کرتی تھیں۔ آپ کی قربانیوں کی یہ شان ہے کہ آپ کی زندگی تمام مومن عورتوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ بس ہم بھی وہی سچا پیار، تقوی اور حسن کردار مانگنے کے لیے آپ کی خدمت میں جنت المعلیٰ حاضر ہوئے۔ قربان جاوں کہ یہاں سے ممتا کا پیار محسوس ہوتا ہے۔بعد ازاں ہم مکہ مکرمہ سے دس میل کے فاصلے پر مقام سرف میں پہنچے یہ ہماری ایک اور والدہ کی درگاہ ہے۔ یہ وہ عظیم شخصیت ہیں کہ عمرہ قضاء کے موقع پر پیارے آقاﷺ نے حالت احرام میں ان سے نکاح فرمایا اور اسی مقام پر جہاں آپ رضی اللہ عنہا کا مزار ہے، آپ کا ولیمہ منعقد کیا گیا۔ آپ کے مزار پر بھی بڑا سکون و اطمینان ہے اور یہاں کی خوشبو بھی بہت بھینی سی ہے۔حضرت سیدہ میمونہ کا تعلق قریش کے معزز قبیلے بنو ہلال سے تھا، آپ کی ایک بہن ام الفضل لبابۃ الکبریٰ رضی الله عنہا، حضرت عباس بن عبد المطلب کے نکاح میں تھیں، یہی وجہ ہے کہ جب رسول اللہﷺ ۷ ہجری کو عمرہ قضاء کے لیے مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ کے چچا حضرت عباس رضی الله عنہ نے پیغام دیا کہ آپ صلی الله عليه وسلم برہ(حضرت میمونہ کا پرانا نام ) کو اپنے نکاح میں لے لیں، پیارے آقاﷺ نے رضامندی ظاہر فرمائی اور آپ سے نکاح فرمایا اور آپ کا نام میمونہ رکھا اور آپ کا مہر۴۰۰ درھم مقرر ہوا۔ جس جگہ حضرت میمونہ کا مزار ہے اسی جگہ پر آپ کا ولیمہ منعقد کیا گیا تھا۔ آپ آخر وقت تک دین اسلام کی خدمت کرتی رہیں اور خاص طور پر پیار آقاﷺ کے پردہ فرمانے کے بعد آپ مسلمانوں کو احادیث طیبہ پہنچانے کا ذریعہ بھی تھیں۔ جب میں نے آپ کی سیرت کو بہ غور پڑھا تو مجھے آپ رضی اللہ عنہا کے ذکر کے ساتھ ساتھ آپ کی چند بہنوں کا تذکرہ ملا جو میں سمجھتا ہوں کہ تمام مسلمانوں کو،خصوصا عورتوں کو پڑھنا اور سمجھنا چاہیے تاکہ عورتوں کی دوسری شادی(بیوہ یا طلاق یافتہ ہونے کے بعد) کو لے کر جو ہمارے معاشرے میں غلط نظریات پروان چڑھ گئے ہیں انہیں ختم کیا جاسکے اور نت نئے رسم و رواج کی وجہ سے خاندانی نظام میں جو تباہیاں ہورہی ہیں، اس سے ہم اور ہماری نسلیں محفوظ رہ سکیں۔ ان شاءاللہ اس اہم موضوع پر سیر حاصل آرٹیکل بہت جلد آپ کی خدمت میں پیش ہوگا۔
Syed Zulqarnain Ashraf Jilani Fakhr Ul Mashaikh Abul Mukarram Dr.Syed Muhammad Ashraf Jilani Noor ul Mashaikh Abul Mujtaba syed Mustafa ashraf jilani Jamia Tahir Ashraf Syed Zulqarnain Ashraf Jilani . . . . . . #PostViral#facebookviral #blog #blogger #syedzulqarnainshah #syedzulqarnainashraf #syedzulqarnainashrafjilani #newblogpost #post #makkah #makkah_al_mukaaramah #ummulmomineen #islamicpost #virual